مجھے پاس بٹھایا اور کہنے لگی کہ آج میں فوت ہو جائوں گی تمہارے ساتھ چھوٹے چھوٹے بچے ہیں‘ تمہیں پریشانی ہوگی‘ فوراً ملتان فون کرو‘ کسی کو بلالو یہ سنتے ہی میں نے ہاتھ جوڑے اور کہا امی جان! خدا کے لیے آج کے مبارک دن منہ سے اچھی بات نکالیں!
جناب حکیم صاحب السلام علیکم !12ربیع الاوّل 7جولائی 1998ء کی صبح میری بیٹی نے مجھے نیند سے جگایا کہ آپ کو نانی اماں بلا رہی ہے‘ ان دنوں میری پوسٹنگ اسلام آباد تھی اور میری رہائش راولپنڈی میں تھی ‘دو دن پہلے ہی میری ساس ملتان سے کچھ دن رہنے کیلئےہمارے گھر آئیں تھیں۔ میں اٹھا اور دوسرے کمرے میں گیا جہاں وہ میری منتظر تھیں۔ مجھے پاس بٹھایا اور کہنے لگی کہ آج میں فوت ہو جائونگی تمہارے ساتھ چھوٹے چھوٹے بچے ہیں‘ تمہیں پریشانی ہوگی‘ فوراً ملتان فون کرو‘ کسی کو بلالو یہ سنتے ہی میں نے ہاتھ جوڑے اور کہا امی جان! خدا کے لیے آج کے مبارک دن منہ سے اچھی بات نکالیں تو انہوں نے کہا ’’خدا کی قسم آج میں مر جائوں گی‘‘ ٹھیک 12بجکر 25منٹ پر امی(ساس) کا انتقال ہوگیا اور ہمسایوں نے فوراً ایمبولینس کروا دی‘ امی (ساس) کو لے کر صبح صادق جب میں ملتان داخل ہوا توگلیوں اور بازاروں میں رونق عروج پر تھی ۔ تدفین کے بعد دوسرے روز قرآن خوانی سے فارغ ہوکر میں واپس ڈیوٹی پر آگیا جبکہ میرے بچے ملتان ہی رہ گئے۔ پہلی رات جب میں اکیلے گھر میں سویا تو رات خواب میں میری امی (ساس) سے ملاقات ہوئی حالت بہت خستہ تھی اور کپڑے اور جسم چیتھڑوں کی طرح تھا۔ مجھے دیکھ کر کہنے لگی دیکھو میری حالت‘ میں تو اٹھ بھی نہیں سکتی اور مجھے وہاں جانا ہے۔ جدھر اشارہ کیا وہاں ایک خوبصورت باغ تھا اور ایک کھجور کا لمبا تنا پل کی طرح امی اور باغ کے درمیان تھا میری آنکھ کھل گئی۔ میں بہت خوفزدہ تھا۔ مجھے یاد آیا کہ جس نے 70ہزار مرتبہ لا الہ الا اللہ پڑھا اللہ تعالیٰ اسکی مغفرت فرما دیتا ہے۔ فوراً کائونٹر اٹھایا اور پڑھنا شروع کردیا دن بھر دفتر میں بھی پڑھتا رہا رات تک 25000مرتبہ پڑھا جب سویا تو پھر خواب میں آگئیں حالت پہلے سے بہتر تھی لیکن ابھی بھی کھڑے ہونے کے قابل نہیں تھیں۔ تیسرے دن 70,000مکمل ہوا اور امی کو ایصال کیا رات سویا تو دیکھ کر حیران بالکل صحت مند اور جوان ہوگئیں ہیں اور بہت خوش بھی ہیں میرے سامنے پل پار کر کے اس باغ کی طرف چلی گئیں۔(مخدوم شاہ نواز‘ کوٹ ادو)
مسجد کی صفائی کرنے والے کا خاتمہ بالخیر
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری میگزین پڑھا ایک بہت بڑی نیکی ہے آج کے دور میں اس طرح کی تحریریں شائع کرنا۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اس کا صلہ عطا فرمائے۔ میرے لیے عمرہ کی دعا فرمادیں اور میری مشکلات کو آسانی میں بدلنے کے لیے خصوصی دعا کی گزارش ہے ایک سچاد واقعہ ہے آپ کو بھیج رہی ہوں اگر ہوسکے تو شائع فرما دیئے گا۔ یہ آج سے دس سال قبل کا واقعہ ہے۔ میرے ایک قریبی عزیز ہیں ان کے سسر کا انتقال ہوگیا۔ میں بھی اطلاع سن کر ان کے گھر پہنچ گئی غمزدہ ماحول تھا۔ مرحوم کی بیٹیاں اور بیٹے وہاں موجود تھے اور بیوہ بھی میں نے افسوس کیا۔ کچھ وقت بیٹھی پھر جہاں جنازہ رکھا تھا وہاں اور لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔ میں اس طرح کھڑی تھی کہ میری نظر مرحوم کے چہرے پر تھی اور وہاں کھڑے لوگ اس بات کا تذکرہ کررہے تھے کہ مرحوم 12سال سے بستر پر تھے مگر کوئی زخم وغیرہ نہ تھا جو کہ عموماً کمر و غیرہ پہ بن جاتا ہے بہت ہی نیک انسان تھے چہرے پر نور تھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے‘ ان کے دائیں رخسار پر اللہ لکھنا شروع ہوگیا خدا کی قدرت میری آنکھوں کے سامنے الف بنا پھر پورا اللہ لکھا گیا۔ یقین کریں وہاں کھڑے ہم سب لوگ عجیب سی کیفیت میں آگئے بہت خوبصورت اللہ لکھا گیا عقل دنگ رہ گئی ان کے بیوی بچے حیران رہ گئے مگر ان کی بیوہ کے چہرہ پر اطمینان تھا کیونکہ وہ اپنے شوہر کی زندگی میں کی ہوئی ان کی ان تمام نیکیوںسےآگاہ تھیں اور جو انعام ان کے شوہر کو دنیا والوں کے سامنے ملا کیا اس سے بڑھ کے کچھ اور چاہیے تھا؟ یہ تو ان کے آگے سفر پر چلنے کی ابتداء تھی۔ واہ اللہ کی شان۔ پھر ان کی بیوہ نے بتایا کہ مرحوم فجر سے پہلے مسجد کی صفائی کیا کرتے تھے (بستر مرگ پہ لگنے سے پہلے) اور یہ خدمت بہت عرصہ تک سرانجام دیتے رہے اور کسی کو کان و کان خبر تک نہ ہونے دی اور جو زندگی کی جمع پونجی تھی اس سے مسجد تعمیر کروائی ساری زندگی کرایہ پر رہ کے گزاردی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے پسندیدہ بندوں میں شمار کرلے۔آمین! (نزہت خان، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں